فصاحت اور بیان کے متعلق
راوی: قتیبة , عبدالعزیزبن محمد , سہیل بن ابی صالح , ابوصالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْخِصْبِ فَأَعْطُوا الْإِبِلَ حَظَّهَا مِنْ الْأَرْضِ وَإِذَا سَافَرْتُمْ فِي السَّنَةِ فَبَادِرُوا بِهَا نِقْيَهَا وَإِذَا عَرَّسْتُمْ فَاجْتَنِبُوا الطَّرِيقَ فَإِنَّهَا طُرُقُ الدَّوَابِّ وَمَأْوَی الْهَوَامِّ بِاللَّيْلِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَنَسٍ
قتیبہ ، عبدالعزیزبن محمد، سہیل بن ابی صالح، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم سبزے (یعنی فراوانی) کے دنوں میں سفر کرو تو اونٹوں کو زمین سے ان کا حصہ دو اور اگر خشک سالی کے موقع پر سفر کرو تو اس کی قوت باقی رہنے تک جلدی جلدی سفر مکمل کرنے کی کوشش کرو۔ پھر جب رات کے آخری حصے میں آرام کے لئے اترو تو راستے سے ایک طرف ہو جاؤ۔ اس لئے کہ ان راستوں پر رات کے جانوروں اور حشرات الارض کا گزر ہوتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس باب میں حضرت انس اور جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “When you travel during days of productivity, give the camel its share from the earth. And when you travel during the dry season, hurry through your journey while it still has stamina in it. When you halt for rest, leave aside the road, for, it is passage for animals and adobe of worms and insects.”
[Muslim 1926, Ahmed 8450]