جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 773

شعر پڑھنے کے بارے میں

راوی: علی بن حجر , شریک , سماک , جابر بن سمرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ جَالَسْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثَرَ مِنْ مِائَةِ مَرَّةٍ فَکَانَ أَصْحَابُهُ يَتَنَاشَدُونَ الشِّعْرَ وَيَتَذَاکَرُونَ أَشْيَائَ مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ وَهُوَ سَاکِتٌ فَرُبَّمَا تَبَسَّمَ مَعَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ زُهَيْرٌ عَنْ سِمَاکٍ أَيْضًا

علی بن حجر، شریک، سماک، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سو سے زیادہ مرتبہ بیٹھا۔ چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اشعار پڑھتے اور زمانہ جاہلیت کی یادیں تازہ کیا کرتے تھے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہتے اور بعض اوقات ان کے ساتھ تبسم فرماتے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ زہری اسے سماک سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Jabir ibn Samurah (RA) narrated: I had the Prophet’s (SAW) company more than a hundred times. His sahabah (RA) used to recite poetry and recall affairs of the jahiliyah while he kept quiet except for an occasional smile with them.

یہ حدیث شیئر کریں