جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 770

شعر پڑھنے کے بارے میں

راوی: اسحاق بن منصور , عبدالرزاق , جعفر بن سلیمان , ثابت , انس

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَکَّةَ فِي عُمْرَةِ الْقَضَائِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ بَيْنَ يَدَيْهِ يَمْشِي وَهُوَ يَقُولُ خَلُّوا بَنِي الْکُفَّارِ عَنْ سَبِيلِهِ الْيَوْمَ نَضْرِبْکُمْ عَلَی تَنْزِيلِهِ ضَرْبًا يُزِيلُ الْهَامَ عَنْ مَقِيلِهِ وَيُذْهِلُ الْخَلِيلَ عَنْ خَلِيلِهِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ يَا ابْنَ رَوَاحَةَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي حَرَمِ اللَّهِ تَقُولُ الشِّعْرَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلِّ عَنْهُ يَا عُمَرُ فَلَهِيَ أَسْرَعُ فِيهِمْ مِنْ نَضْحِ النَّبْلِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رَوَی عَبْدُ الرَّزَّاقِ هَذَا الْحَدِيثَ أَيْضًا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ نَحْوَ هَذَا وَرُوِيَ فِي غَيْرِ هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَکَّةَ فِي عُمْرَةِ الْقَضَائِ وَکَعْبُ بْنُ مَالِکٍ بَيْنَ يَدَيْهِ وَهَذَا أَصَحُّ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْحَدِيثِ لِأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ رَوَاحَةَ قُتِلَ يَوْمَ مُؤْتَةَ وَإِنَّمَا کَانَتْ عُمْرَةُ الْقَضَائِ بَعْدَ ذَلِکَ

اسحاق بن منصور، عبدالرزاق، جعفر بن سلیمان، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عمرے کی قضاء ادا کرنے کے لئے مکہ داخل ہوئے تو عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آگے یہ اشعار پڑھتے جا رہے تھے۔ (اے اولاد کفار، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا راستہ خالی کر دو آج کے دن ان کے آنے پر ہم تمہیں ایسی مار ماریں گے جو دماغ کو اس کی جگہ سے ہلا کر رکھ دے گی اور دوست کو دوست سے غافل کر دے گی) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے ابن رواحہ ! رسول اللہ کے سامنے اور اللہ کے حرم میں تم شعر پڑھ رہے ہو۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عمر ! اسے چھوڑ دو یہ کافروں کے لئے تیروں سے بھی زیادہ اثر انداز ہوگا۔ یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ عبدالرزاق اس حدیث کو معمر سے وہ زہری سے اور وہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ اس حدیث کے علاوہ مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مکہ میں داخل ہوئے تو کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آگے تھے اور بعض محدثین کے نزدیک زیادہ صحیح ہے کیونکہ عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ غزوہ موتہ کے موقع پر شہید ہوگئے تھے اور عمرہ قضاء اس کے بعد ہوا۔

Sayyidina Anas (RA) narrated: The Prophet (SAW) entered Makkah to perform the redeeming umrah and Abdullah ibn Rawahah led ahead reciting this poetry:

خَلُّوا بَنِي الْكُفَّارِ عَنْ سَبِيلِهِ الْيَوْمَ نَضْرِبْكُمْ عَلَى تَنْزِيلِهِ

ضَرْبًا يُزِيلُ الْهَامَ عَنْ مَقِيلِه وَيُذْهِلُ الْخَلِيلَ عَنْ خَلِيلِهِ

یہ حدیث شیئر کریں