جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 73

اہل شام کی فضلیت کے بارے میں

راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , بہز بن حکیم اپنے والد اور وہ ان کے دادا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَأْمُرُنِي قَالَ هَا هُنَا وَنَحَا بِيَدِهِ نَحْوَ الشَّامِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن منیع، یزید بن ہارون، حضرت بہز بن حکیم اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کہاں قیام کا حکم دیتے ہیں پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے شام کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا اس طرف یہ حدیث حسن صحیح ہے

Bahz ibn Hakim reported from his father on the authorityof his grand father who reported I said, “O Messenger of Allah, (SAW) ,where do you command me (to stay)?’ He said, ‘This, here And he pointed towards Syria with his hand.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں