حمام میں جانے کے بارے میں
راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعببة , منصور , سالم بن ابی الجعد , ابوملیح ہذلی
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَال سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ الْهُذَلِيِّ أَنَّ نِسَائً مِنْ أَهْلِ حِمْصَ أَوْ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ دَخَلْنَ عَلَی عَائِشَةَ فَقَالَتْ أَنْتُنَّ اللَّاتِي يَدْخُلْنَ نِسَاؤُکُنَّ الْحَمَّامَاتِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ امْرَأَةٍ تَضَعُ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا هَتَکَتْ السِّتْرَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ رَبِّهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعببة، منصور، سالم بن ابی الجعد، حضرت ابوملیح ہذلی فرماتے ہیں کہ حمص یا شام کی کچھ عورتیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا تم وہی عورتیں ہو جو حماموں میں داخل ہوتی ہیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو عورت اپنے کپڑے خاوند کے گھر کے علاوہ کہیں اور اتارتی ہے وہ اس پردے کو پھاڑ دیتی ہے جو اس (عورت کے) اور اس کے رب کے درمیان ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Abu Malih Huzali reported that some women of Hims or of Syria visited Sayyidah Aisha (RA). She said, “You are the women who go to the public baths. I have heard Allah’s Messenger (SAW) say that there is no women who removes her garments in a house other than her husband’s but she tears the curtain between her and her Lord.”
[Abu Dawud 4010, Ahmed 25462]