ستر کی حفاظت سے متعلق
راوی: احمد بن منیع , معاذ بن معاذ ویزید بن ہارون , بہز بن حکیم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ يَمِينُکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَاهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَاهَا قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِذَا کَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
احمد بن منیع، معاذ بن معاذ ویزید بن ہارون، حضرت بہز بن حکیم اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اپنا کس سے ستر کو چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے ستر کو اپنی بیوی اور لونڈی کے علاوہ ہر ایک سے چھپاؤ۔ میں نے عرض کیا اگر لوگ آپس میں مباشرت میں باہم شریک ہوں تو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر ہو سکے کہ تمہاری شرمگاہ کو کوئی نہ دیکھے تو ضرور ایسا ہی کرو۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر کوئی اکیلا ہو تو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ لوگوں سے زیادہ اس کا حقدار ہے کہ اس سے حیاء کی جائے۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Bahz ibn Hakim reported from his father who from his grandfather that he asked the Prophet (SAW) from whom they should conceal their awrah and from whom not. He said, “Guard your awrah except from your wife and what your right hand possesses (female slaves).” He asked, “O Messenger of Allah (SAW) what when people are with each other?” He said, “If it is possible that no one may observe your private parts, see that none sees them.” He asked, “O Prophet (SAW) of Allah what if one of us is alone?” He said, “But Allah has more right that people should be ashamed before Him.”
[Ahmed 20054]