بالوں کا گچھا بنانے کی ممانعت
راوی: سوید , عبداللہ , یونس , زہری , حمید بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ
حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بِالْمَدِينَةِ يَخْطُبُ يَقُولُ أَيْنَ عُلَمَاؤُکُمْ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ هَذِهِ الْقُصَّةِ وَيَقُولُ إِنَّمَا هَلَکَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَهَا نِسَاؤُهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ
سوید، عبد اللہ، یونس، زہری، حمید بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مدینہ میں خطاب کرتے ہوئے سنا فرمایا اے مدینہ والو تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بالوں کے اس طرح گچھے بنانے سے منع فرماتے ہوئے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بنواسرائیل بھی اسی وقت ہلاک ہوئے جب ان کی عورتوں نے اس طرح بال بنانے شروع کئے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے حضرت معاویہ سے منقول ہے۔
Hmayd ibn Abdur Rahman (RA) narrated: I heard Mu’awiyah deliver a sermon in Madinah. He said, “I heard Allah’s Messenger (SAW) disallow this qussah (false hair), saying, “The Banu Israil were destroyed when their women took it up.”
[Bukhari 3488, Muslim 2127,Abu Dawud 4167,Nisai 5245]