جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 689

انماط(یعنی قالین) کے استعمال کی اجازت

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , محمد بن منکدر , جابر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَکُمْ أَنْمَاطٌ قُلْتُ وَأَنَّی تَکُونُ لَنَا أَنْمَاطٌ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَکُونُ لَکُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَنَا أَقُولُ لِامْرَأَتِي أَخِّرِي عَنِّي أَنْمَاطَکِ فَتَقُولُ أَلَمْ يَقُلْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَکُونُ لَکُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَدَعُهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، محمد بن منکدر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے پاس انماط (قالین) ہیں؟ میں نے عرض کیا ہمارے پاس انماط کہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عنقریب تم لوگوں کے پاس انماط (قالین) ہوں گے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں بیوی سے کہتا کہ اپنے انماط مجھ سے دور کرو تو وہ کہتی کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ عنقریب تمہارے پاس انماط ہوں گے۔ پھر میں اسے چھوڑ دیتا اور کچھ نہ کہتا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Jabir said that Allah’s Messenger (SAW) asked him, “Do you have an anmat”? He submitted “And, how will I have an anmat”? He said, “Indeed soon you people will have anmat” Jabir said that (soon) he used to say to his wife “Draw away from me your anmat.” She would say ask, “Did not Allah’s Messenger (SAW) say to you, ‘You people will soon have anmat?”” He said, “I would then let her alone.”

[Bukhari 5161,Muslim 2083,Abu Dawud 4145,Nisai 3386]

یہ حدیث شیئر کریں