خارجی گروہ کی نشانی کے بارے میں
راوی: ابوکریب , ابوبکر بن عیاش , عاصم , عبداللہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ قَوْمٌ أَحْدَاثُ الْأَسْنَانِ سُفَهَائُ الْأَحْلَامِ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يَقُولُونَ مِنْ قَوْلِ خَيْرِ الْبَرِيَّةِ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي ذَرٍّ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ فِي غَيْرِ هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ وَصَفَ هَؤُلَائِ الْقَوْمَ الَّذِينَ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ إِنَّمَا هُمْ الْخَوَارِجُ الْحَرُورِيَّةُ وَغَيْرُهُمْ مِنْ الْخَوَارِجِ
ابوکریب، ابوبکر بن عیاش، عاصم، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخری زمانے میں ایک قوم پیدا ہوگی جن کی عمریں کم ہوں گی بے عقل ہوں گے قرآن پڑھیں گے لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا یہ لوگ (رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم) والی بات (احادیث) کہیں گے لیکن دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیرکمان سے نکل جاتا ہے اس باب میں حضرت علی، ابوسعید اور ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اس حدیث کے علاوہ بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان لوگوں کے اوصاف منقول ہیں وہ یہ کہ وہ لوگ قرآن پڑھیں گے لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیرکمان سے نکل جاتا ہے ان لوگوں سے مراد خوارج کا فرقہ حروریہ اور دوسرے خوراج ہیں
Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There will rise in the final period a people, young of age but poor of intelligence. They will recite the Qur’an but it will not get past their throats. They will mention from the sayings of the best of creation (the Prophet (SAW) but will come out of religion as an arrow comes out of the game.”
[Ibn Majah 168]