جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 672

ناخن تراشنے کے متعلق

راوی: قتیبة وہناد , وکیع , زکریا بن ابی زائدة , مصعب بن شیبة , طلق بن حبیب , عبداللہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَائُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاکُ وَالِاسْتِنْشَاقُ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَائِ قَالَ زَکَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی انْتِقَاصُ الْمَائِ الِاسْتِنْجَائُ بِالْمَائِ وَفِي الْبَاب عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

قتیبہ وہناد، وکیع، زکریا بن ابی زائدة، مصعب بن شیبہ ، طلق بن حبیب، عبداللہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دس چیزیں فطرت سے ہیں۔ مونچھیں کترنا، ڈاڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے پشت کو دھونا، بغل کے بال اکھاڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجاء کرنا۔ زکریا کہتے ہیں کہ مصعب نے فرمایا میں دسویں چیز بھول گیا ہوں لیکن وہ کلی کرنا ہی ہوگا۔ اس باب میں حضرت عمار بن یاسر اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں (وَانْتِقَاصُ الْمَاء) سے مراد پانی سے استنجاء کرنا ہے۔

Sayyidah Aisha (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “Ten things are instinctive : trimming the moustache, growing the beard, the siwak, rinsing the nose, clipping the nails, washing the back of fingers, plucking hair in the armpit, shaving the pubes, abstersion with 1 water,” Zakariya reported that Mus’ab said, “I have forgotten the tenth except that it should be rinsing the mouth.”

[Ahmed 25114,Muslim 261,Abu Dawud 53,Nisai 5055]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں