جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 655

اس بارے میں کہ اگر چھینک مارنے والا الحمدللہ کہے تو اسے جواب دینا واجب ہے

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , سلیمان تیمی , انس بن مالک

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلَيْنِ عَطَسَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ الَّذِي لَمْ يُشَمِّتْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ شَمَّتَّ هَذَا وَلَمْ تُشَمِّتْنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّکَ لَمْ تَحْمَدْ اللَّهَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابن ابی عمر، سفیان، سلیمان تیمی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک کی چھینک کا جواب دیا لیکن دوسرے کی چھینک کا جواب نہیں دیا۔ اس پر دوسرے نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی چھینک کا جواب دیا اور میری چھینک کا جواب نہیں دیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس لئے کہ اس نے الْحَمْدُ لِلَّهِ کہا اور تم نے نہیں کہا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidma Anas (RA) ibn Malik reported that two men sneezed in the presense of the Prophet (SAW) who said: ‘yarhamakAllah’ to one of them but not to the other. So this man asked, “You prayed for him but not for me, O Messenger of Allah (SAW).” He said, “He had praised Allah, but you did not.”

[Ahmed 11962, Bukhari 6221, Muslim 2991,Abu Dawud 5039, Ibn e Majah 3713]

یہ حدیث شیئر کریں