جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 65

زمین کے دھنسنے کے بارے میں

راوی: ابوکریب , صیفی بن ربعی , عبداللہ بن عمر , عبیداللہ , قاسم بن محمد , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا صَيْفِيُّ بْنُ رِبْعِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکُونُ فِي آخِرِ الْأُمَّةِ خَسْفٌ وَمَسْخٌ وَقَذْفٌ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَهْلِکُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ نَعَمْ إِذَا ظَهَرَ الْخُبْثُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ تَکَلَّمَ فِيهِ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ

ابوکریب، صیفی بن ربعی، عبداللہ بن عمر، عبیداللہ، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس امت کے آخر میں زمین میں دھنسا دینا چہرے کا مسخ ہونا اور آسمان سے پتھروں کی بارش پھر فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم نیک لوگوں کی موجودگی کے باوجود ہلاک ہو جائیں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں جبکہ فسق و فجور پذیر ہوگا یہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت سے غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حافظے پر یحیی بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اعتراض کرتے ہیں

Sayyidah Aisha (RA) reported that Allahs Messenger (SAW) said, “Towards the concluding period of this ummah, there will be (punishment through) sinking of the earth, metamorphosis and rain of stones from the sky. She asked, O Messenger of Allah, (SAW) will we perish while among us are the righteous?” He said, ‘Yes when evil is rampant (and overpowering).’

یہ حدیث شیئر کریں