جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 647

چھینک کا جواب دینے کے متعلق

راوی: ہناد , ابوالاحوص , ابواسحاق , حارث , علی

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ سِتٌّ بِالْمَعْرُوفِ يُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ وَيُجِيبُهُ إِذَا دَعَاهُ وَيُشَمِّتُهُ إِذَا عَطَسَ وَيَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ وَيَتْبَعُ جَنَازَتَهُ إِذَا مَاتَ وَيُحِبُّ لَهُ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أَيُّوبَ وَالْبَرَائِ وَأَبِي مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُهُمْ فِي الْحَارِثِ الْأَعْوَرِ

ہناد، ابوالاحوص، ابواسحاق، حارث، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں۔ (1) جب ملاقات کرے تو سلام کہے۔ (2) اگر وہ اسے دعوت دے تو وہ قبول کرے۔ (3) چھینک کا جواب دے (یعنی جب چھنکنے والا الْحَمْدُ لِلَّهِ کہے تو جواب میں يَرْحَمُکَ اللَّهُ کہے (4) اگر وہ بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرے۔ (5) اگر وہ فوت ہو جائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائے۔ (6) اس کے لئے بھی وہی پسند کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ، ابوایوب، براء اور ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن ہے اور کئی سندوں سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ہے۔ بعض محدثین نے حارث اعور کے بارے میں کلام کیا ہے۔

Sayyidina Ali (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “A Muslim has six rights over a Muslim . (They are:) When they meet, he should offer him salaam. If he invites him, he should accept his invitation. When he sneezes and says al-Hamdulillah (Prase be to Allah) he must say yarhamak-Allah (May Allah have mercy on you). Visit him if he is sick. Follow his funeral when he dies. And, like for him what he likes for himself.”

[Ibn e Majah 1433, Ahmed 673]

یہ حدیث شیئر کریں