جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 637

باب

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبة , ابواسحق , براء

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَائِ وَلَمْ يَسْمَعْهُ مِنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِنَاسٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَهُمْ جُلُوسٌ فِي الطَّرِيقِ فَقَالَ إِنْ کُنْتُمْ لَا بُدَّ فَاعِلِينَ فَرُدُّوا السَّلَامَ وَأَعِينُوا الْمَظْلُومَ وَاهْدُوا السَّبِيلَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابواسحاق ، حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انصار کی ایک جماعت کے پاس سے گزرے وہ راستے میں بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارے لئے راستے میں بیٹھنا ضروری ہو تو ہر سلام کرنے والے کا جواب دو، مظلوم کی مدد کرو اور بھولے بھٹکے کو راستہ بتاؤ۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور ابوشریح خزاعی سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Bara (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) passed by a few Ansar seated on a throught fare. He said, “If you cannot help but sit here then respond to the salaam (of every passerby), help the helpless, and guide the lost.” [Ahmed 18593]

یہ حدیث شیئر کریں