اس بارے میں کہ پیشاب کرنے والے کو سلام کرنا مکروہ ہے
راوی: محمد بن بشار و نصر بن علی , ابواحمد زبیری , سفیان , ضحاک بن عثمان , نافع , ابن عمر ما
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَنَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ يَعْنِي السَّلَامَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الضَّحَّاکِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلْقَمَةَ ابْنِ الْفَغْوَائِ وَجَابِرٍ وَالْبَرَائِ وَالْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمد بن بشار و نصر بن علی، ابواحمد زبیری، سفیان، ضحاک بن عثمان، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیشاب کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کا جواب نہیں دیا۔ محمد بن یحیی، محمد بن یوسف سے وہ سفیان سے اور وہ ضحاک بن عثمان سے اس سند سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔ اس باب میں حضرت علمقمہ بن فغواء، جابر، براء اور مہاجر بن قنفذ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that a man offered salaam to the Prophet (SAW) while he was passing urine. So, he did not respond to his salaam.
[Muslim 370, Abu Dawud 16, Ibn e Majah 353]