سریانی زبان کی تعلیم
راوی: علی بن حجر , عبدالرحمن بن ابی زناد , ابوزناد , خارجہ بن زید بن ثابت , زید بن ثابت
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتَعَلَّمَ لَهُ کَلِمَاتٍ مِنْ کِتَابِ يَهُودَ قَالَ إِنِّي وَاللَّهِ مَا آمَنُ يَهُودَ عَلَی کِتَابِي قَالَ فَمَا مَرَّ بِي نِصْفُ شَهْرٍ حَتَّی تَعَلَّمْتُهُ لَهُ قَالَ فَلَمَّا تَعَلَّمْتُهُ کَانَ إِذَا کَتَبَ إِلَی يَهُودَ کَتَبْتُ إِلَيْهِمْ وَإِذَا کَتَبُوا إِلَيْهِ قَرَأْتُ لَهُ کِتَابَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَوَاهُ الْأَعْمَشُ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتَعَلَّمَ السُّرْيَانِيَّةَ
علی بن حجر، عبدالرحمن بن ابی زناد، ابوزناد، خارجہ بن زید بن ثابت، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنے لئے یہودیوں کی کتاب سے کچھ کلمات سیکھنے کا حکم دیا اور فرمایا اللہ کی قسم مجھے یہودیوں پر بالکل اطمینان نہیں کہ وہ میرے لئے صحیح لکھتے ہیں۔ حضرت زید فرماتے ہیں کہ پھر میں نے نصف مہینے کے اندر اندر (سریانی زبان) سیکھ لی۔ چنانچہ جب میں سیکھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر یہودیوں کو کچھ لکھواتے تو میں لکھتا اور اگر ان کی طرف سے کوئی چیز آتی تو اسے بھی پڑھ کر سناتا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور کئی سندوں سے حضرت زید بن ثاب سے منقول ہے۔ اعمش، ثابت بن عبید سے نقل کرتے ہیں کہ زید بن ثابت نے فرمایا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سریانی زبان سیکھنے کا حکم دیا۔
Sayyidina Zayd ibn Thabit (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) commanded me to learn for him words from the writing of the Jews, saying, “By Allah, I am not convinced that the Jews write correctly.” Half a month had not gone by when I learnt it for him. When I had learnt it, and he had to write to the Jews, I wrote it down to them and when they wrote him, I read out to him their letters.”
[Ahmed 21643,Bukhari 7195,Abu Dawud 3645]
——————————————————————————–