پہلے سلام کرنے والے کی فضیلت کے متعلق
راوی: علی بن حجر , قران بن تمام اسدی , ابوفروہ یزید بن سنان , سلیم بن عامر , ابوامامہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ الْأَسَدِيُّ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلَانِ يَلْتَقِيَانِ أَيُّهُمَا يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ فَقَالَ أَوْلَاهُمَا بِاللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ قَالَ مُحَمَّدٌ أَبُو فَرْوَةَ الرَّهَاوِيُّ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ إِلَّا أَنَّ ابْنَهُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ يَرْوِي عَنْهُ مَنَاکِيرَ
علی بن حجر، قران بن تمام اسدی، ابوفروہ یزید بن سنان، سلیم بن عامر، حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دو آدمیوں کی ملاقات ہو کون پہلے سلام کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو اللہ کے زیادہ نزدیک ہوگا وہ سلام میں پہل کرے گا۔ یہ حدیث حسن ہے۔ امام محمد بن اسماعیل بخاری فرماتے ہیں کہ ابوفروہ رہادی مقا رب الحدیث ہے لیکن اس کے بیٹے نے اس سے کچھ منکر احادیث نقل کی ہیں۔
Sayyidina AbuUmamah (RA) reported that someone submitted. “O Messenger of Allah (SAW) when two people meet, which of them must take the initative in greeting with salaam”? He said, “He who is nearer to Allah (must take precedence).’
[Abu Dawud 5197]