سلام کا جواب کیسے دیا جائے
راوی: اسحاق بن منصور , عبداللہ بن نمیر , عبیداللہ بن عمر , سعید مقبری , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَرَوَی يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ هَذَا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ فَقَالَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ وَقَالَ وَعَلَيْکَ قَالَ وَحَدِيثُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَصَحُّ
اسحاق بن منصور، عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ بن عمر، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں ایک طرف تشریف فرما تھے اس نے نماز پڑھی اور پھر حاضر خدمت ہو کر سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وعلیک جاؤ اور دوبارہ نماز پڑھو کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔ پھر انہوں نے طویل حدیث بیان کی۔ یہ حدیث حسن ہے اور اسے یحیی بن سعید قطان بھی عبیداللہ بن عمر سے اور وہ سعید مقبری سے نقل کرتے ہیں۔ پس اس میں یوں کہا کہ سعید مقبری کے باپ سے روایت ہے وہ روایت کرتے ہیں ابوہریرہ سے۔ یحیی بن سعید کی حدیث زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that a man came into the mosque while Allah’s Messenger (SAW) was sitting at a side. He offered his salah and offered salaam to Allah’s Messenger (SAW) He responded with, “Wa alayk (and on you). Go back and pray, for you have not prayd.” Then he reported the full hadith.
[Bukhari 6251]