کتابت علم کی اجازت کے متعلق
راوی: قتیبة , لیث , خلیل بن مرة , یحیی بن ابی صالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ الْخَلِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَجْلِسُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَسْمَعُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَدِيثَ فَيُعْجِبُهُ وَلَا يَحْفَظُهُ فَشَکَا ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَسْمَعُ مِنْکَ الْحَدِيثَ فَيُعْجِبُنِي وَلَا أَحْفَظُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعِنْ بِيَمِينِکَ وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ لِلْخَطِّ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَلِکَ الْقَائِمِ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ الْخَلِيلُ بْنُ مُرَّةَ مُنْکَرُ الْحَدِيثِ
قتیبہ ، لیث، خلیل بن مرة، یحیی بن ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں بیٹھا کرتے اور احادیث سنتے تھے وہ انہیں بہت پسند کرتے لیکن یاد نہ رکھ سکتے تھے تو انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کی شکایت کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیثیں سنتا ہوں مجھے وہ اچھی لگتی ہیں لیکن میں یاد نہیں رکھ سکتا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے دائیں ہاتھ سے مدد لو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ سے لکھنے کا اشارہ فرمایا۔ اس باب میں حضرت عبداللہ بن عمرو سے بھی روایت ہے۔ اس حدیث کی سند قوی نہیں۔ (امام ترمذی فرماتے ہیں) میں نے امام محمد بن اسماعیل بخاری سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ خلیل بن مرہ منکر الحدیث ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that an Ansari man used to sit in the Prophet’s assembly. He heard from him his ahadith and loved them much, but he could not remember them. So, he complained about it to Allah’s Messenger (SAW) saying “O Messenger of Allah (SAW) (SAW) do hear from you the hadith and love them, but I do not remember them” So Allah’s Messenger (SAW) said “Seek help with your right hand “ and gestured with his hand that he should write them down.