امت میں افتراق کے متعلق
راوی: حسن بن عرفہ , اسماعیل بن عیاش , یحیی بن ابوعمروشیبانی , عبداللہ بن دیلمی , عبداللہ بن عمرو
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ خَلْقَهُ فِي ظُلْمَةٍ فَأَلْقَی عَلَيْهِمْ مِنْ نُورِهِ فَمَنْ أَصَابَهُ مِنْ ذَلِکَ النُّورِ اهْتَدَی وَمَنْ أَخْطَأَهُ ضَلَّ فَلِذَلِکَ أَقُولُ جَفَّ الْقَلَمُ عَلَی عِلْمِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
حسن بن عرفہ، اسماعیل بن عیاش، یحیی بن ابوعمروشیبانی، عبداللہ بن دیلمی، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کو تاریکی میں پیدا کیا۔ پھر ان پر اپنا نور ڈالا۔ پس جس پر وہ نور پہنچا اس اس نے ہدایت پائی اور جس تک نہیں پہنچا وہ گمراہ ہوگیا۔ اس لئے میں کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے علم پر قلم خشک ہوگیا۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say that Allah, the Blessed and Exalted, created His creatures in darkness. Then He cast on them His Light. Thus, those whom the Light hit were guided and whom it missed were misguided. “This is why I say that the pen dried up with the knowledge of Allah.