جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 550

امت میں افتراق کے متعلق

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد حفری , سفیان , عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی , عبداللہ بن یزید , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ الْأَفْرِيقِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَأْتِيَنَّ عَلَی أُمَّتِي مَا أَتَی عَلَی بَنِي إِسْرَائِيلَ حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ حَتَّی إِنْ کَانَ مِنْهُمْ مَنْ أَتَی أُمَّهُ عَلَانِيَةً لَکَانَ فِي أُمَّتِي مَنْ يَصْنَعُ ذَلِکَ وَإِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ تَفَرَّقَتْ عَلَی ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَی ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ مِلَّةً کُلُّهُمْ فِي النَّارِ إِلَّا مِلَّةً وَاحِدَةً قَالُوا وَمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا أَنَا عَلَيْهِ وَأَصْحَابِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مُفَسَّرٌ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

محمود بن غیلان، ابوداؤد حفری، سفیان، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت پر بھی وہی کچھ آئے گا جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں میں اتنی مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے میں ایک دوسرے کے ساتھ۔ یہاں تک کہ اگر ان کی امت میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی ایسا کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل بہتر فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی لیکن میری امت تہتر فرقوں پر تقسیم ہوگی ان میں ایک کے علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! وہ نجات پانے والے کون ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو میرے اور میرے صحابہ کے راستے پر چلیں گے۔ یہ حدیث حسن غریب مفسر ہے ہم اس کے مثل حدیث اس کے سند کے علاوہ نہیں جانتے۔

Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messeenger (SAW) said, “The same things will be faced by my ummah as the Banu Isra’il faced as a shoe compares with (its pairing) shoe, to the extent that if there was anyone of them to have approached his mother (for sexual intercourse) then there will be in my ummah who would do that. And the Banu Isra’il divided into seventy-two sects and my ummah will divide into seventy-three sects, all of whom will go into the Fire except one millat (sect). “The sahabah (RA) asked (him), “Who are they, O Messenger of Allah (SAW)”. He said, “(Who follow) what I am on and my companions (are on).”

یہ حدیث شیئر کریں