دوزخ کے لئے دو سانس اور اہل تو حید کا اس سے نکالے جانے کے متعلق
راوی: ہناد , ابومعاویة , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَذَّبُ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ التَّوْحِيدِ فِي النَّارِ حَتَّی يَکُونُوا فِيهَا حُمَمًا ثُمَّ تُدْرِکُهُمْ الرَّحْمَةُ فَيُخْرَجُونَ وَيُطْرَحُونَ عَلَی أَبْوَابِ الْجَنَّةِ قَالَ فَيَرُشُّ عَلَيْهِمْ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْمَائَ فَيَنْبُتُونَ کَمَا يَنْبُتُ الْغُثَائُ فِي حِمَالَةِ السَّيْلِ ثُمَّ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ
ہناد ابو معاویہ، اعمش ، ابوسفیان ، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اہل توحید میں سے کچھ لوگوں کو دوزخ میں عذاب دیا جائے گا۔یہاں تک کہ وہ کوئلہ کی طرح ہوجائیں گے پھر رحمت الٰہی ان کا تدارک کرے گی اور انہیں دوزخ سے نکال کر جنت کے دروازوں پر کھڑا کردیا جائے گا پھر جنت کے لوگ ان پر پانی چھڑکیں گے جس سے وہ کوئی اس طرح اگنے لگیں گے جیسے کوئی دانہ بہنے والے پانی کے کنارے اگتا ہے اور پھر جنت میں داخل ہوں گے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے حضرت جابر سے منقول ہے۔
Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, "I have been commanded to fight people till they say 'There is no God but Allah'. So, if they say that then they have protected from me their blood and their property, save against a right on them, and their reckoning is with Allah.”
[Abu Dawud 2640, Nisai 29861, Bukhari 927, Ahmed 89131]