جنت کی نہروں کے متعلق
راوی: محمد بن بشار و محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبة , منصور بن معتمر , ربعی بن حراش , زید بن ظبیان , ابوذر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ قَال سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ يَرْفَعُهُ إِلَی أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ وَثَلَاثَةٌ يُبْغِضُهُمْ اللَّهُ فَأَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ فَرَجُلٌ أَتَی قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّی إِذَا کَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُئُوسَهُمْ فَقَامَ أَحَدُهُمْ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ کَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَلَقِيَ الْعَدُوَّ فَهُزِمُوا وَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّی يُقْتَلَ أَوْ يُفْتَحَ لَهُ وَالثَّلَاثَةُ الَّذِينَ يُبْغِضُهُمْ اللَّهُ الشَّيْخُ الزَّانِي وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ وَالْغَنِيُّ الظَّلُومُ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ شُعْبَةَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رَوَی شَيْبَانُ عَنْ مَنْصُورٍ نَحْوَ هَذَا وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ
محمد بن بشار و محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور بن معتمر، ربعی بن حراش، زید بن ظبیان، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول نقل کرتے ہیں کہ تین شخصوں سے اللہ رب العزت محبت اور تین سے بغض رکھتے ہیں۔ جن سے محبت کرتے ہیں ان میں سے ایک شخص وہ ہے جو کسی قوم کے پاس آیا اور ان سے اللہ کے لئے کچھ مانگتا ہے۔ نہ کہ قرابت داری کے لئے جو اس شخص اور اس قوم کے درمیان ہوتی ہے لیکن وہ لوگ اسے کچھ نہیں دیتے۔ پھر انہی میں سے کوئی شخص الگ جا کر اسے اس طریقے سے دیتا ہے کہ اللہ اور اس سائل کے علاوہ اسے کوئی شخص نہیں جانتا۔ وہ دینے والا شخص اللہ کے نزدیک محبوب ہے۔ دوسرا وہ شخص جو کسی جماعت کے ساتھ رات کو چلتا ہے یہاں تک کہ انہیں نیند کے مقابلے کی تمام چیزوں میں نیند پیاری ہو جاتی ہے اور وہ لوگ سر رکھ کر سوجاتے ہیں لیکن وہ شخص کھڑا ہو کر اللہ کے حضور گڑگڑاتا ہے اور اس کی کتاب (قرآن) کی آیات کی تلاوت کرنے لگتا ہے۔ تیسرا وہ شخص جو کسی لشکر میں ہوتا ہے اور اس لشکر کو دشمن کے مقابلے میں شکست ہو جاتی ہے لیکن وہ شخص سینہ سپر ہو کر دشمن کا مقابلہ کرتا ہے۔ تاکہ یا تو قتل ہو جائے یا پھر فتح کر کے لوٹے (یہ تھے تین جن سے اللہ محبت کرتا ہے) اب ان تین کا تذکرہ آتا ہے جن سے اللہ نفرت کرتا ہے۔ جن سے اللہ نفرت کرتا ہے وہ یہ ہیں بوڑھا زانی، متکبر فقیر اور ظالم غنی۔ محمود بن غیلان، نضربن شمیل سے اور وہ شعبہ سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتے ہیں۔ شیبان بھی منصور سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ یہ ابوبکربن عیاش کی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Zarr (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “There are whom Allah loves and three whom He hates. As for those whom He loves, they are:
1.If a man comes to a people and asks them for something in the name of Allah and does not ask them in the name of relationship between them, but they do not give him, then a man of them meets him in private and gives him (something) unknown to anyone except Allah and whom he gives. (This giver is the one Allah loves).
2. A man who goes with a people at night till they go to sleep, loving sleep over everthing else, but he stands up beseeching Allah and reciting His verses.
3. A man who is in a Sariyah who meet their enemy who defeat them, but he pulls out his chest and fights them till he is killed or is given victory.
The three whom Allah hates are
1.An old man who commits adultery.
2.An arrogant beggar, and
3. A rich tyrant.”
[Ahmed 2143, Nisai 2566]