جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ جنت کی صفات کا بیان ۔ حدیث 465

ادنی درجے کے جنتی کے لئے انعامات کے متعلق

راوی:

وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَاتَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنْ صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ يُرَدُّونَ أَبْنَاءَ ثَلَاثِينَ فِي الْجَنَّةِ لَا يَزِيدُونَ عَلَيْهَا أَبَدًا وَكَذَلِكَ أَهْلُ النَّارِ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ عَلَيْهِمْ التِّيجَانَ إِنَّ أَدْنَى لُؤْلُؤَةٍ مِنْهَا لَتُضِيءُ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ

اسی سند سے یہ بھی منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اہل جنت میں سے ہر شخص کی عمر تیس سال کر دی جائے گی۔ خواہ موت کے وقت وہ اس سے زیادہ کا ہو یا کم ہو۔ یہی حال دوزخیوں کا بھی ہوگا۔ پھر اسی سند سے منقول ہے کہ ان کے (یعنی جنتیوں کے) سروں پر ایسے تاج ہوں گے جن کا ادنی سے ادنی موتی بھی مشرق و مغرب کو روشن کر دے گا۔ یہ حدیث غریب ہے اسے صرف رشدین بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں