جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ جنت کی صفات کا بیان ۔ حدیث 450

جنت کے دروازوں کے متعلق

راوی: فضل بن صباح بغدادی , معن بن عیسیٰ قزاز , خالد بن ابی بکر , سالم بن عبداللہ

حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَی الْقَزَّازُ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَابُ أُمَّتِي الَّذِي يَدْخُلُونَ مِنْهُ الْجَنَّةَ عَرْضُهُ مَسِيرَةُ الرَّاکِبِ الْمُجَوِّدِ ثَلَاثًا ثُمَّ إِنَّهُمْ لَيُضْغَطُونَ عَلَيْهِ حَتَّی تَکَادُ مَنَاکِبُهُمْ تَزُولُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ قَالَ سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ و قَالَ لِخَالِدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ مَنَاکِيرُ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ

فضل بن صباح بغدادی، معن بن عیسیٰ قزاز، خالد بن ابی بکر، حضرت سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس دروازے سے میری امت جنت میں داخل ہوگی اس کی چوڑائی اتنی ہوگی کہ ایک تیز رفتار سوار اس میں تین روز تک چلتا رہے لیکن اس کے باوجود داخل ہوتے وقت دباؤ اتنا بڑھے گا کہ قریب ہوگا کہ ان کے بازو اتر جائیں۔ یہ حدیث غریب ہے۔ میں نے امام بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا میں اسے نہیں جانتا۔ خالد بن ابوبکر، سالم بن عبداللہ کے حوالے سے بہت سی منکر احادیث نقل کرتے ہیں۔

Saalim ibn Abdullah reported on the authority of his father that Allah’s Messenger (SAW) said, "The breadth of the gate through which my ummah will enter Paradise is such that a swift rider will ride across it for three (nights or years), yet while entering they will nearly dislocate their shoulders."

یہ حدیث شیئر کریں