جنت کے درجات کے متعلق
راوی: قتیبة واحمد بن عبدة ضبی , عبدالعزیز بن محمد , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , معاذ بن جبل
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَامَ رَمَضَانَ وَصَلَّی الصَّلَوَاتِ وَحَجَّ الْبَيْتَ لَا أَدْرِي أَذَکَرَ الزَّکَاةَ أَمْ لَا إِلَّا کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّهِ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ إِنْ هَاجَرَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ مَکَثَ بِأَرْضِهِ الَّتِي وُلِدَ بِهَا قَالَ مُعَاذٌ أَلَا أُخْبِرُ بِهَذَا النَّاسَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَرْ النَّاسَ يَعْمَلُونَ فَإِنَّ فِي الْجَنَّةِ مِائَةَ دَرَجَةٍ مَا بَيْنَ کُلِّ دَرَجَتَيْنِ کَمَا بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ وَالْفِرْدَوْسُ أَعْلَی الْجَنَّةِ وَأَوْسَطُهَا وَفَوْقَ ذَلِکَ عَرْشُ الرَّحْمَنِ وَمِنْهَا تُفَجَّرُ أَنْهَارُ الْجَنَّةِ فَإِذَا سَأَلْتُمُ اللَّهَ فَسَلُوهُ الْفِرْدَوْسَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَکَذَا رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَهَذَا عِنْدِي أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ هَمَّامٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَعَطَائٌ لَمْ يُدْرِکْ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ وَمُعَاذٌ قَدِيمُ الْمَوْتِ مَاتَ فِي خِلَافَةِ عُمَرَ
قتیبہ واحمد بن عبدة ضبی، عبدالعزیز بن محمد، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے رمضان کے روزے رکھے، حج کیا، (راوی کہتے ہیں) مجھے یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوة کا ذکر کیا یا نہیں تو اس کا اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ اس کی مغفرت کرے خواہ وہ ہجرت کرے یا جہاں پیدا ہوا ہو وہیں رہے۔ معاذ نے عرض کیا کیا میں لوگوں کو یہ خوشخبری نہ سنادوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں کو عمل کرنے کیلئے چھوڑ دو کیونکہ جنت میں سو درجے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان اور زمین کے درمیان اور جنت الفردوس جنتوں میں سب سے اعلی اور درمیان میں ہے۔ اس کے اوپر رحمن کا عرش ہے۔ جنت کی نہریں بھی اسی سے نکلتی ہیں۔ لہذا اگر تم اللہ سے مانگو تو جنت الفردوس مانگا کرو۔ یہ حدیث ہشام بن سعد سے بھی اسی طرح منقول ہے۔ ہشام بن سعد، زید بن اسلم سے وہ عطاء بن یسار سے اور وہ معاذ بن جبل سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ میرے نزدیک یہ حدیث زیادہ صحیح ہے۔ عطاء کی معاذ بن جبل سے ملاقات نہیں ہوئی وہ ان سے کافی مدت پہلے انتقال کر گئے تھے ان کا انتقال خلافت عمر میں ہوا۔
Sayyidina Muaz ibn Jabal (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone kept the fasts of Ramadan, offered the salah, performed Hajj of the House” and the narrator forgot if he had also said 'paid zakah', “then he has a right over Allah that He should forgive him whether he migrates on the path of Allah or stays in the land where he was born.” Mu’az said, ‘Shall I not inform people of it ?“ Allah’s Messenger (SAW) said, “Let alone people that they may perform deeds, for, there are in Paradise a hundred ranks and between every two ranks is as the distance between the heaven and earth. Firdaws is the highest paradise and it is in the middle of it. On top of it is the Throne of the Compassionate, and the rivers of Paradise spring from it. So, when you ask Allah, ask Him for Firdaws.”
[Ibn e Majah 4331]