جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 414

باب

راوی: بشربن ہلال بصری , جعفر بن سلیمان , جریری , (دوسری سند) ہارون بن عبداللہ بزاز , سیار , جعفربن سلیمان , سعید جریری , ابوعثمان

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ قَالَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ الْمَعْنَی وَاحِدٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ حَنْظَلَةَ الْأُسَيِّدِيِّ وَکَانَ مِنْ کُتَّابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَرَّ بِأَبِي بَکْرٍ وَهُوَ يَبْکِي فَقَالَ مَا لَکَ يَا حَنْظَلَةُ قَالَ نَافَقَ حَنْظَلَةُ يَا أَبَا بَکْرٍ نَکُونُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُذَکِّرُنَا بِالنَّارِ وَالْجَنَّةِ کَأَنَّا رَأْيَ عَيْنٍ فَإِذَا رَجَعْنَا إِلَی الْأَزْوَاجِ وَالضَّيْعَةِ نَسِينَا کَثِيرًا قَالَ فَوَاللَّهِ إِنَّا لَکَذَلِکَ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْنَا فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا لَکَ يَا حَنْظَلَةُ قَالَ نَافَقَ حَنْظَلَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَکُونُ عِنْدَکَ تُذَکِّرُنَا بِالنَّارِ وَالْجَنَّةِ کَأَنَّا رَأْيَ عَيْنٍ فَإِذَا رَجَعْنَا عَافَسْنَا الْأَزْوَاجَ وَالضَّيْعَةَ وَنَسِينَا کَثِيرًا قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ تَدُومُونَ عَلَی الْحَالِ الَّذِي تَقُومُونَ بِهَا مِنْ عِنْدِي لَصَافَحَتْکُمْ الْمَلَائِکَةُ فِي مَجَالِسِکُمْ وَفِي طُرُقِکُمْ وَعَلَی فُرُشِکُمْ وَلَکِنْ يَا حَنْظَلَةُ سَاعَةً وَسَاعَةً وَسَاعَةً وَسَاعَةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

بشربن ہلال بصری، جعفر بن سلیمان، جریری، (دوسری سند) ہارون بن عبداللہ بزاز، سیار، جعفربن سلیمان، سعید جریری، حضرت ابوعثمان، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کاتب حنظلہ اسیدی سے نقل کرتے ہیں کہ وہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے روتے ہوئے گزرے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا حنظلہ کیا ہوا؟ عرض کیا اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! حنظلہ منافق ہوگیا۔ اس لئے کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں ہوتے ہیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں جنت و دوزخ کی یاد دلاتے ہیں تو ہم اس طرح ہوتے ہیں گویا کہ ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں لیکن جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس سے لوٹتے ہیں تو اپنی بیویوں اور سامان دنیا میں مشغول ہو کر اکثر باتیں بھول جاتے ہیں۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم میرا بھی یہی حال ہے۔ چلو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں چلتے ہیں۔ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے حنظلہ تجھے کیا ہوا۔ عرض کیا۔ میں منافق ہوگیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیونکہ جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ہوتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنت و دوزخ کا تذکرہ کرتے ہیں تو گویا کہ ہم انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہیں لیکن جب ہم اپنے گھر بار اور بیویوں میں مشغول ہو جاتے ہیں تو ان نصیحتوں کا اکثر حصہ بھول جاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم لوگ اس حال پر باقی رہو جس پر میرے پاس سے اٹھ کر جاتے ہو تو فرشتے تمہاری مجالس، تمہارے بستروں اور تمہاری راہوں میں تم لوگوں سے مصافحہ کرنے لگیں۔ لیکن حنظلہ کوئی گھڑی کیسی ہوتی ہے اور کوئی کیسی۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Uthman (RA) one of the scribes of Allah’s Messenger (SAW) reported from Hanzalah Usayidi that he passed by Abu Bakr. He was weeping. So, he asked, "What is with you,O Hanzalah”? He said, “Hanzalah has become a hypocrite,O Abu Bakr, when we are with Allah’s Messenger (SAW) and he mentions to us the Fire and the Paradise as though we see it with our eyes. When we return and are lost into our wives and possessions, we forget much.” He (Abu Bakr) said, “By Allah, I am like that. Come with me to Allah’s Messenger." So, they went. On seeing him, Allah’s Messenger said, “What is wrong.O Hanzalah”? He said, “Hanzalah has become a hypocrite, O Messenger of Allah! When we are with you and you remind us of the Fire and Paradise, it is that our eyes see them. But, when we return, our wives and properties occupy us and we forget much.” Allah's Messenger (SAW) said, “If you were to continue to be on the same condition on which you are in my presence, the angels would shake hands with you in your assemblies and on your beds and when you are on your paths. But,O Hanzalah, (there is a) time and (there is another) time."

[Bukhari 2514, Muslim 2750, Ibn e Majah 4236]

یہ حدیث شیئر کریں