جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 396

باب

راوی:

و قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ أَحَدِكُمْ مِنْ رَجُلٍ بِأَرْضِ فَلَاةٍ دَوِيَّةٍ مَهْلَكَةٍ مَعَهُ رَاحِلَتُهُ عَلَيْهَا زَادُهُ وَطَعَامُهُ وَشَرَابُهُ وَمَا يُصْلِحُهُ فَأَضَلَّهَا فَخَرَجَ فِي طَلَبِهَا حَتَّى إِذَا أَدْرَكَهُ الْمَوْتُ قَالَ أَرْجِعُ إِلَى مَكَانِي الَّذِي أَضْلَلْتُهَا فِيهِ فَأَمُوتُ فِيهِ فَرَجَعَ إِلَى مَكَانِهِ فَغَلَبَتْهُ عَيْنُهُ فَاسْتَيْقَظَ فَإِذَا رَاحِلَتُهُ عِنْدَ رَأْسِهِ عَلَيْهَا طَعَامُهُ وَشَرَابُهُ وَمَا يُصْلِحُهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَالنُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

(یہ عبداللہ کا قول تھاجبکہ دوسری حدیث یہ ہے کہ) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تم میں سے کسی ایک کی توبہ سے اس آدمی بھی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جو ایک خطرناک چٹیل میدان میں ہو، اس کے ساتھ اس کی سواری ہو جس پر اس کا سامان کھانا پانی اور ضرورت کی اشیاء رکھی ہوں پس وہ گم ہو جائے اور وہ شخص اس کی تلاش میں نکلے یہاں تک کہ اسے موت آنے لگے تو کہے میں اسی جگہ لوٹ جاتا ہوں جہاں سے میری سواری گم ہوئی تاکہ وہاں ہی مروں۔ جب وہ اپنے مقام پر لوٹ کر آئے تو اس پر نیند طاری ہو جائے۔ جب اس کی آنکھ کھلتی ہے تو اس کی اونٹنی اس کے سر پر کھڑی ہو اور کھانے پینے کا سارا سامان موجود ہو۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور اس باب میں حضرت ابوہریرہ نعمان بن بشیر اور انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی احادیث منقول ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں