باب
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , محمد بن عجلان , عمرو بن شعیب بواسطہ والد اپنے دادا
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَيْدٍ التَّغْلَبِيِّ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَقْبَلَهُ الرَّجُلُ فَصَافَحَهُ لَا يَنْزِعُ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّی يَکُونَ الرَّجُلُ يَنْزِعُ وَلَا يَصْرِفُ وَجْهَهُ عَنْ وَجْهِهِ حَتَّی يَکُونَ الرَّجُلُ هُوَ الَّذِي يَصْرِفُهُ وَلَمْ يُرَ مُقَدِّمًا رُکْبَتَيْهِ بَيْنَ يَدَيْ جَلِيسٍ لَهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
سوید بن نصر، عبد اللہ بن مبارک، عمران بن ثعلبی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے مصافحہ کرتے اور اس وقت تک اپنا ہاتھ نہ کھینچتے جب تک سامنے والا خود نہ کھنچتا پھر اس وقت تک اس سے چہرہ نہ پھیرتے جب تک وہ چہرہ نہ پھیرتا اور کبھی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سامنے بیٹھنے والے کی طرف پاؤں بڑھاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ، یہ حدیث غریب ہے ۔
Amr ibn Shu’ayb (RA) reported from his father on the authority of his grandfather that the Prophet (SAW) said, “The arrogant will be (rasied and) gathered on the Day of Resurrection as ants in the garb of mankind.They will be covered with disgrace from all sides and they will be driven to a cell in Hell named Bulas. They will boil in the fire of Fires and will be given to drink the pus of the people of the Fire, extremely bad in odour.”
[Ahmed 6689]