باب
راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , روح بن اسلم ابوحاتم بصری , حماد بن سلمة , ثابت , انس
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ أُخِفْتُ فِي اللَّهِ وَمَا يُخَافُ أَحَدٌ وَلَقَدْ أُوذِيتُ فِي اللَّهِ وَمَا يُؤْذَی أَحَدٌ وَلَقَدْ أَتَتْ عَلَيَّ ثَلَاثُونَ مِنْ بَيْنِ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ وَمَا لِي وَلِبِلَالٍ طَعَامٌ يَأْکُلُهُ ذُو کَبِدٍ إِلَّا شَيْئٌ يُوَارِيهِ إِبْطُ بِلَالٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ حِينَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَارِبًا مِنْ مَکَّةَ وَمَعَهُ بِلَالٌ إِنَّمَا کَانَ مَعَ بِلَالٍ مِنْ الطَّعَامِ مَا يَحْمِلُهُ تَحْتَ إِبْطِهِ
عبداللہ بن عبدالرحمن، روح بن اسلم ابوحاتم بصری، حماد بن سلمة، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں اللہ کی راہ میں اتنا ڈرایا گیا جتنا کسی دوسرے کو نہیں ڈرایا گیا پھر مجھے اتنی تکالیف پہنچائی گئیں جتنی کسی دوسرے کو نہیں پہنچائی گئیں نیز مجھ پر تیس دن اور تیس راتیں ایسی گزری ہیں کہ میرے اور بلال کے پاس اتنا کھانا بھی نہیں تھا جسے کوئی جگر والا کھائے مگر اتنی چیز جسے بلال کی بغل چھپا لیتی یہ حدیث حسن صحیح ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت بلال مکہ مکرمہ سے تشریف لے گئے تو حضرت بلال کے پاس صرف اتنا کھانا تھا جسے انہوں نے اپنی بغل کے نیچے دبایا ہوا تھا
Sayyidina Anas reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “ I was threatened in Allah’s path as no one was threatened and I was annoyed in Allah’s path as no one was annoyed.O There came upon me thirty days and nights when Bilal and I had no food which ‘those with a liver’ eat, except which was kept under Bilal’s armpit.”
[Ahmed 14057, Ibn e Majah 151]