جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 355

باب

راوی: ہناد , قبیصة , سفیان , عبداللہ بن محمد بن عقیل , طفیل بن ابی بن کعب

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ الطُّفَيْلِ بْنِ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ ثُلُثَا اللَّيْلِ قَامَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْکُرُوا اللَّهَ اذْکُرُوا اللَّهَ جَائَتْ الرَّاجِفَةُ تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ جَائَ الْمَوْتُ بِمَا فِيهِ جَائَ الْمَوْتُ بِمَا فِيهِ قَالَ أُبَيٌّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُکْثِرُ الصَّلَاةَ عَلَيْکَ فَکَمْ أَجْعَلُ لَکَ مِنْ صَلَاتِي فَقَالَ مَا شِئْتَ قَالَ قُلْتُ الرُّبُعَ قَالَ مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ قُلْتُ النِّصْفَ قَالَ مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ قَالَ قُلْتُ فَالثُّلُثَيْنِ قَالَ مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ قُلْتُ أَجْعَلُ لَکَ صَلَاتِي کُلَّهَا قَالَ إِذًا تُکْفَی هَمَّکَ وَيُغْفَرُ لَکَ ذَنْبُکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ہناد، قبیصة، سفیان، عبداللہ بن محمد بن عقیل، طفیل بن ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رات کا تہائی حصہ گزر جاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھ کھڑے ہوتے اور فرماتے اے لوگو اللہ کو یاد کرو اللہ کی یاد میں مشغول ہو جاؤ صور کا وقت آگیا ہے پھر اس کے بعد دوسری مرتبہ بھی پھونکا جائے گا پھر موت بھی اپنی سختیوں کے ساتھ آن پہنچی ہے ابی بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ پر بکثرت درود بھیجتا ہوں لہذا اس کے لئے کتنا وقت مقرر کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جتنا چاہو میں نے عرض کیا اپنی عبادت کے وقت کا چوتھا حصہ مقرر کر لوں آپ نے فرمایا جتنا چاہو کرلو لیکن اگر اس سے زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا آدھا وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہو لیکن اس سے بھی زیادہ بہتر ہے میں نے عرض کیا دو تہائی وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہوں لیکن اگر اس سے بھی زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا تو پھر میں اپنے وظیفے کے پورے وقت میں آپ پر درود پڑھا کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر اس سے تمہاری تمام فکریں دور ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے یہ حدیث حسن ہے

Sayyidina ibn Ka’b reported that when two-thirds of the night had passed Allah’s stood up and said, “O you people, remember Allah. Remember Allah! Here comes the rajifah and on its heels is the radifah. Here comes death with what is (painful) in it.” Ubayy said, “O Messenger of Allah, I make plenty of invocation of blessings on you. How much time shall I set aside for it?” He said, “As much as you like.” He asked, “One-fourth?” He said, “As much as you will. If you increase then that is better for you.” So, he asked, “One third?” He said, As much as you will and if you add to it, that is better (for you) .” Ubayy said, “I will set aside for invocating blessing on you all my time.” He said, “Then that will take care worries, and your sins will be forgiven.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں