باب
راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , سفیان , ان کے والد , ابویعلی , ربیع بن خثیم , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي يَعْلَی عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ خَطَّ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطًّا مُرَبَّعًا وَخَطَّ فِي وَسَطِ الْخَطِّ خَطًّا وَخَطَّ خَارِجًا مِنْ الْخَطِّ خَطًّا وَحَوْلَ الَّذِي فِي الْوَسَطِ خُطُوطًا فَقَالَ هَذَا ابْنُ آدَمَ وَهَذَا أَجَلُهُ مُحِيطٌ بِهِ وَهَذَا الَّذِي فِي الْوَسَطِ الْإِنْسَانُ وَهَذِهِ الْخُطُوطُ عُرُوضُهُ إِنْ نَجَا مِنْ هَذَا يَنْهَشُهُ هَذَا وَالْخَطُّ الْخَارِجُ الْأَمَلُ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، سفیان، ان کے والد، ابویعلی، ربیع بن خثیم، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے لئے ایک لکیر کھینچی اور اس سے مربع بنایا پھر اس کے درمیاں ایک لکیر کھینچی اور اسے اس چوکور خانے سے باہر تک لے گئے پھر درمیان والی لکیر کے اردگرد کئی لکیریں کھینچیں پھر درمیان والی لکیر کی طرف اشارہ کر کے فرمایا یہ ابن آدم ہے اور یہ اردگرد اس کی موت ہے جو اسے گھیرے ہوئے ہے اور یہ درمیان میں انسان ہے اور اس کے ارد گرد کھنچے ہوئے خطوط اس کی آفات اور مصیبتیں ہیں اگر وہ ان سے نجات پا جائے تو یہ خط اسے لے لیتا ہے اور یہ لمبی لکیر اس کی امید ہے یعنی جو مربع سے باہر ہے یہ حدیث صحیح ہے
Sayyidina Abdullah ibn Masud narrated: Allah’s Messenger drew a line for us then he made it into a square and sketched a line within it and another outside it. Around the one within the square, he drew some lines. He said, “This is the son of Adam and this is his term (death) surrounding him. This in the centre is (again) mankind and these lines around are trials and calamities. If he saves himself from this, the other afflicts him. The line inside is his hopes.”
[Bukhari 6417, Ibn e Majah 4231, Ahmed 3652]