جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 351

باب

راوی: یوسف بن سلمان ابوعمروبصری , حاتم بن اسماعیل , محمد بن عجلان , قعقاع , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَلْمَانَ أَبُو عُمَرَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِکُلِّ شَيْئٍ شِرَّةً وَلِکُلِّ شِرَّةٍ فَتْرَةً فَإِنْ کَانَ صَاحِبُهَا سَدَّدَ وَقَارَبَ فَارْجُوهُ وَإِنْ أُشِيرَ إِلَيْهِ بِالْأَصَابِعِ فَلَا تَعُدُّوهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنْ الشَّرِّ أَنْ يُشَارَ إِلَيْهِ بِالْأَصَابِعِ فِي دِينٍ أَوْ دُنْيَا إِلَّا مَنْ عَصَمَهُ اللَّهُ

یوسف بن سلمان ابوعمروبصری، حاتم بن اسماعیل، محمد بن عجلان، قعقاع، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر چیز کی خوشی و شادمانی ہے اور ہر خوشی کے لئے ایک سست ہے پس جو شخص سیدھا رہا اور اس نے میانہ روی اختیار کی تو میں اس کی امید رکھتا ہوں اور اگر اس کی طرف انگلیاں اٹھیں تو تم اس کو شمار نہ کرو یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آدمی کی برائی کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ اس کے دین یا دنیا کے بارے میں انگلیاں اٹھیں مگر جس کو اللہ تعالیٰ بچائے

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported from the Prophet, “Indeed there is with everything a zeal (and greed) and for every zeal there is a weakness. Thus, if the concerned person checks himself and draws near truth then entertain good hope from him, but if he is pointed at with fingers then do not take him into account.”

یہ حدیث شیئر کریں