اسی کے متعلق
راوی: ابوکریب , اسماعیل بن ابراہیم , خالد حذاء , عبداللہ بن شقیق
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَهْطٍ بِإِيلِيَائَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَةِ رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَکْثَرُ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سِوَاکَ قَالَ سِوَايَ فَلَمَّا قَامَ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا ابْنُ أَبِي الْجَذْعَائِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَابْنُ أَبِي الْجَذْعَائِ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ وَإِنَّمَا يُعْرَفُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثُ الْوَاحِدُ
ابوکریب، اسماعیل بن ابراہیم، خالد حذاء، حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایلیا کے مقام پر ایک جماعت کے ساتھ تھا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ قول بیان کیا آپ نے فرمایا میری امت میں سے ایک شخص کی شفاعت سے قبیلہ بنوتمیم کے لوگوں کی تعداد سے بھی زیادہ لوگ جنت میں داخل کئے جائیں گے عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کے علاوہ آپ نے فرمایا ہاں پھر جب حدیث بیان کرنے والے کھڑے ہوئے تو میں نے پوچھا کہ یہ کون تو لوگوں نے کہا کہ یہ ابن ابی الجذعاء ہیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ابن ابی جذعا کا نام عبداللہ ہے ان سے صرف یہی ایک حدیث معروف ہے
Abdullah ibn Shaqiq (RA) narrated: I was among a group of people at Eeliya. A man of them said that he had heard Allah’s Messenger say, “More people than the numbers of Banu Tarnim will be admitted to Paradise on the intercession of a man of my ummah.” It was asked, “0 Messenger of Allah, (a man) other than you?” He confirmed, “Someone other than me.” When the man (who had narrated the hadith stood up) , Abdullah asked, “Who is he?” The people said, “He is Ibn Abu Jaz’a.”
[Ahmed 15857, Ibn e Majah 4316]