دنیا سے بے رغبتی کے بارے میں
راوی: عمرو بن مالک و محمود بن خداش بغدادی , مروان بن معاویہ , عبدالرحمن بن شمیلة انصاری , سلمة بن عبیداللہ , عبداللہ بن خطمی اپنے والد
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ وَمَحْمُودُ بْنُ خِدَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي شُمَيْلَةَ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِحْصَنٍ الْخَطْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ وَکَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَصْبَحَ مِنْکُمْ آمِنًا فِي سِرْبِهِ مُعَافًی فِي جَسَدِهِ عِنْدَهُ قُوتُ يَوْمِهِ فَکَأَنَّمَا حِيزَتْ لَهُ الدُّنْيَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مَرْوَانَ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَحِيزَتْ جُمِعَتْ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ نَحْوَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ
عمرو بن مالک و محمود بن خداش بغدادی، مروان بن معاویہ، عبدالرحمن بن شمیلة انصاری، سلمة بن عبیداللہ، عبداللہ بن خطمی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے اس حالت میں صبح کی کہ وہ خوش حال تھا بدن کے لحاظ سے تندرست تھا اور اس کے پاس اس دن کے لئے روزی موجود تھی تو گویا کہ اس کے لئے دنیا سمیٹ دی گئی یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف مروان بن معاویہ کی روایت سے جانتے ہیں "حِيزَتْ" کے منعی جمع کی گئی کے ہیں ہم سے روایت کی محمد بن اسماعیل نے انہوں نے حمیدی سے انہوں نے مروان بن معاویہ سے اسی کی مثل
Ubaydullah ibn Mihsan Khatami (RA) reported from his father who was a sahabi that Allah’s Messenger (SAW) said, “He who wakes up in the morning peaceful among his people, healthy in body, his provision for the day with him, then it is as though the world is brought together for him.” [Ibn e Majah4141]