دنیا سے بے رغبتی کے بارے میں
راوی: محمد بن بشار , عمربن یونس , عکرمة بن عمار , شداد بن عبداللہ , ابوامامہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ هُوَ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَال سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا ابْنَ آدَمَ إِنَّکَ إِنْ تَبْذُلْ الْفَضْلَ خَيْرٌ لَکَ وَإِنْ تُمْسِکْهُ شَرٌّ لَکَ وَلَا تُلَامُ عَلَی کَفَافٍ وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَشَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُکْنَی أَبَا عَمَّارٍ
محمد بن بشار، عمربن یونس، عکرمہ بن عمار، شداد بن عبد اللہ، حضرت ابوامامہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے ابن آدم تم اگر اپنی ضرورت سے زائد مال کو محاسن میں خرچ کر دو گے تو تمہارے لئے بہتر ہوگا اور اگر ایسا نہیں کرو گے تو یہ تمہارے لئے بدتر ہوگا جبکہ حاجت کے بقدر اپنے اوپر خرچ کرنے پر ملامت نہیں کی جائے گی اور صدقات و خیرات کی ادائیگی میں ابتداء اس سے کرو جس کی تم کفالت کرتے ہوا اور جان لو کہ دینے والا ہاتھ لینے والے ہاتھ سے بہتر ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے اور شداد بن عبداللہ کی کنیت ابوعمار ہے
Sayyidina Abu Umamah reported that Allah’s Messenger said, “if you, O son of Aadam, spend the excess (in good cause), that is good for you. But, if you retain it then it is bad for you. There is no blame on spending over the necessities. And, begin (charity) with those whom you support. And, the upper hand is better than the lower. “
[Muslim 1036, Ahmed 22328]