دنیا سے بے رغبتی کے بارے میں
راوی: محمود بن غیلان , وہب بن جریر , شعبة , قتادة , مطرف
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ انْتَهَی إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ أَلْهَاکُمْ التَّکَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي وَهَلْ لَکَ مِنْ مَالِکَ إِلَّا مَا تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ أَوْ أَکَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمود بن غیلان، وہب بن جریر، شعبہ، قتادہ، حضرت مطرف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میرے والد ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم " أَلْهَاکُمْ التَّکَاثُرُ" پڑھ رہے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابن آدم کہتا ہے کہ میرا مال میرا مال حالانکہ تمہارا صرف وہی ہے جو تم نے صدقہ یا خیرات کر کے جاری رکھا یا کھا کر فنا کر دیا یا پہن کر پرانا کر دیا یہ حدیث حسن صحیح ہے
Mutarrif narrated: My father went to the Prophet (SAW) and he was reciting: (your rivalry for amassing riches distracts you) (102:1). He said, “The son of Aadam says, “My property, my property!” But, is there anything for you from your wealth except that which you gave in charity and advanced (to Allah for yourself), or consumed and finished, or put on (or donned) and wore off?”
[Ahmed 16427, Muslim 2958]