جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 207

اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا کی بے وقعتی

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , مجالد , قیس بن ابی حازم , مستورد بن شداد

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ الرَّکْبِ الَّذِينَ وَقَفُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّخْلَةِ الْمَيِّتَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَرَوْنَ هَذِهِ هَانَتْ عَلَی أَهْلِهَا حِينَ أَلْقَوْهَا قَالُوا مِنْ هَوَانِهَا أَلْقَوْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَالدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَی اللَّهِ مِنْ هَذِهِ عَلَی أَهْلِهَا وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ الْمُسْتَوْرِدِ حَدِيثٌ حَسَنٌ

سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، مجالد، قیس بن ابی حازم، مستورد بن شداد کہتے ہیں کہ میں ایک جماعت کے ہمراہ آپ کے ساتھ تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بکری کے مردہ بچے کے قریب کھڑے ہو کر فرمایا تم لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح اس کے مالکوں نے اسے بے قیمت سمجھ کر کیسے پھینک دیا ہے جانتے ہو کیوں اس لئے کہ یہ ان کے نزدیک ذلیل اور حقیر ہوگیا ہے صحابہ کرام نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی وجہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا اس سے بھی ذلیل ہے اور حقیر ہے اس باب میں حضرت جابر اور ابن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن ہے

Sayyidina Mustawrid ibn Shaddad (RA) reported that he was among the unit that accompanied Allah;s Messenger (SAW) who stopped at a dead lamb. He said, “ Do you see how its owners have abandoned it as worthless?” They said, “ O Messenger (SAW) of Allah ,they threw it away because it is worthless” He said , “ The world is worthless in Allah;s sight more than this lamb to its owner”

[ Ibn e Majah 4111, Ahmed 18035]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں