جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 201

جو شخص لوگوں کو ہنسانے کے لئے کوئی بات

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , بہز بن حکیم اپنے والد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ لِيُضْحِکَ بِهِ الْقَوْمَ فَيَکْذِبُ وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید، حضرت بہز بن حکیم اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہلاکت ہے اس شخص کے لئے جو لوگوں کو ہنسانے کے لئے جھوٹی بات کرے اس کے لئے خرابی ہے اس کے لئے خرابی ہے اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی حدیث منقول ہے یہ حدیث حسن ہے

Bahz ibn Hakim reported on the authority of his father from his grandfather that Allah;s Messenger (SAW) said, “Woe to him whom recounts a tale to make people laugh speaking lies. Woe to him! Woe to him!”

[Ahmed 20066, Abu Dawud 4990]

یہ حدیث شیئر کریں