جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ حدیث کی علتوں اور راویوں کا بیان ۔ حدیث 1979

حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں

راوی: ابوعبیدہ بن ابی سفر کوفی , سعید بن عامر , شعبہ , سلیمان اعمش , ابراہیم نخعی , عبداللہ بن مسعود ,

حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ قَالَ قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَسْنِدْ لِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ إِذَا حَدَّثْتُکَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَهُوَ الَّذِي سَمَّيْتُ وَإِذَا قُلْتُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَهُوَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ اخْتَلَفَ الْأَئِمَّةُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَضْعِيفِ الرِّجَالِ کَمَا اخْتَلَفُوا فِي سِوَی ذَلِکَ مِنْ الْعِلْمِ ذُکِرَ عَنْ شُعْبَةَ أَنَّهُ ضَعَّفَ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَکِّيَّ وَعَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ أَبِي سُلَيْمَانَ وَحَکِيمَ بْنَ جُبَيْرٍ وَتَرَکَ الرِّوَايَةَ عَنْهُمْ ثُمَّ حَدَّثَ شُعْبَةُ عَمَّنْ هُوَ دُونَ هَؤُلَائِ فِي الْحِفْظِ وَالْعَدَالَةِ حَدَّثَ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مُسْلِمٍ الْهَجَرِيِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَرْزَمِيِّ وَغَيْرِ وَاحِدٍ مِمَّنْ يُضَعَّفُونَ فِي الْحَدِيثِ

ابوعبیدہ بن ابی سفر کوفی، سعید بن عامر، شعبہ، سلیمان اعمش، ابراہیم نخعی، عبداللہ بن مسعود، ہم سے روایت کی ابوعبیدہ ابی سفر کوفی نے انہوں نے سعید بن عامر سے وہ شعبہ سے اور وہ سلیمان اعمش سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے ابراہیم نخعی سے کہا کہ آپ کوئی ایسی حدیث بیان کیجیے جو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کروں تو اس کا یہی مطلب ہے وہ حدیث میں نے خود ان سے سنی ہے لیکن اگر کہوں، قال عبد اللہ، کہ عبداللہ بن مسعود نے فرمایا تو اس میں میرے اور ان کے درمیان کئی واسطے ہیں۔ (امام ترمذی فرماتے ہیں) کہ تضعیف رجال میں بھی علماء کا اسی طرح اختلاف ہے جس طرح اور چیزوں میں ہے۔ چنانچہ شعبہ نے ابوزبیر مکی، عبدالملک بن ابی سلیمان اور حکیم بن جبیر کو ضعیف قرار دیتے ہوئے ان سے روایت کرنا ترک کر دیا ہے لیکن وہ حفظ وعدالت میں ان سے بھی کم درجے کے رواة سے احادیث نقل کرتے ہیں۔ شعبہ نے جابر جعفی، ابراہیم بن مسلم ہجری، محمد بن عبیداللہ عزرمی اور کئی دوسرے رایوں سے روایت کی ہے۔ جن کو حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں