حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں
راوی: ابوبکر , علی بن عبداللہ , یحیی بن سعید ,
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ جَائَ ابْنُ جُرَيْجٍ إِلَی هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِکِتَابٍ فَقَالَ هَذَا حَدِيثُکَ أَرْوِيهِ عَنْکَ فَقَالَ نَعَمْ قَالَ يَحْيَی فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَعْجَبُ أَمْرًا وَقَالَ عَلِيٌّ سَأَلْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِيِّ فَقَالَ ضَعِيفٌ فَقُلْتُ إِنَّهُ يَقُولُ أَخْبَرَنِي فَقَالَ لَا شَيْئَ إِنَّمَا هُوَ کِتَابٌ دَفَعَهُ إِلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَالْحَدِيثُ إِذَا کَانَ مُرْسَلًا فَإِنَّهُ لَا يَصِحُّ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْحَدِيثِ قَدْ ضَعَّفَهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمْ
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، ہم سے روایت کی ابوبکر نے انہوں نے علی بن عبداللہ سے اور وہ یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں کہ ابن جریج، ہشام بن عروہ کے پاس ایک کتاب لے کر آئے اور پوچھا کہ کیا مجھے یہ احادیث جو آپ نے بیان کی ہیں نقل کرنے کی اجازت ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں۔ یحیی بن سعید کہتے ہیں کہ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ قرأت بہتر ہے یا اجازت۔ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے ابن جریج کی عطاء خراسانی سے منقول کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا وہ ضعیف ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ وہ کہتے اخبرنی انہوں نے فرمایا ان کا اخبرنی کہنا صحیح نہیں اس لئے کہ وہ تو ایک کتاب تھی جو انہوں نے اس کے سپرد کی تھی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث مرسل اکثر محدثین کے نزدیک صحیح نہیں۔ بعض نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔