حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں
راوی: ابوعمار حسین بن حریث , وکیع ,
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَال سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ قَالَ شُعْبَةُ سُفْيَانُ أَحْفَظُ مِنِّي مَا حَدَّثَنِي سُفْيَانُ عَنْ شَيْخٍ بِشَيْئٍ فَسَأَلْتُهُ إِلَّا وَجَدْتُهُ کَمَا حَدَّثَنِي سَمِعْت إِسْحَقَ بْنَ مُوسَی الْأَنْصَارِيَّ قَال سَمِعْتُ مَعْنَ بْنَ عِيسَی الْقَزَّازَ يَقُولُ کَانَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ يُشَدِّدُ فِي حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْيَائِ وَالتَّائِ وَنَحْوِهِمَا
ابوعمار حسین بن حریث، وکیع، ہم سے روایت کی ابوعمار حسین بن حریث نے وہ وکیع سے نقل کرتے ہیں کہ شعبہ کہا کرتے تھے کہ سفیان کا حافظہ مجھ سے زیادہ قوی ہے۔ کیونکہ میں نے ان سے جب بھی کوئی حدیث پوچھی انہوں نے ویسے ہی بیان کی جیسے ان کے شیخ نے بیان کی تھی۔ میں (امام ترمذی) نے اسحاق بن موسیٰ انصاری سے سنا وہ فرماتے ہیں میں نے معن بن عیسیٰ سے سنا کہ مالک بن انس حدیث رسول میں بہت سختی برتتے تھے یہاں تک کہ یا اور تا کا بھی خیال رکھتے تھے۔