حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں
راوی: ابوبکر , علی بن عبداللہ , یحیی بن سعید ,
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَال سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ لَيْسَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ شُعْبَةَ وَلَا يَعْدِلُهُ أَحَدٌ عِنْدِي وَإِذَا خَالَفَهُ سُفْيَانُ أَخَذْتُ بِقَوْلِ سُفْيَانَ قَالَ عَلِيٌّ قُلْتُ لِيَحْيَی أَيُّهُمَا کَانَ أَحْفَظَ لِلْأَحَادِيثِ الطِّوَالِ سُفْيَانُ أَوْ شُعْبَةُ قَالَ کَانَ شُعْبَةُ أَمَرَّ فِيهَا قَالَ يَحْيَی وَکَانَ شُعْبَةُ أَعْلَمَ بِالرِّجَالِ فُلَانٌ عَنْ فُلَانٍ وَکَانَ سُفْيَانُ صَاحِبَ أَبْوَابٍ
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، ہم سے روایت کی ابوبکر نے انہوں نے علی بن عبداللہ سے اور یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں کہ مجھے شعبہ سے زیادہ کوئی عزیز نہیں اور نہ ہی کوئی ان کے برابر ہے۔ ہاں اگر سفیان ان سے اختلاف کریں تو میں ان کے قول پر اعتماد کرتا ہوں۔ علی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی سے پوچھا کہ ان دونوں میں کون ایسا ہے جو طویل حدیث کو بہتر یاد رکھ سکتا ہے؟ انہوں نے فرمایا اس میں شعبہ زیادہ قوی ہیں۔ یحیی بن سعید فرماتے ہیں کہ شعبہ اسماء الرجال کے زیادہ عالم تھے اور سفیان صاحب الابواب (فقیہ) تھے۔