حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں
راوی: محمد بن اسماعیل , محمد بن یحیی بن سعید قطان , سعید قطان , سفیان ثوری وشعبہ و مالک بن انس و سفیان بن عیینہ
قَالَ و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ سَأَلْتُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيَّ وَشُعْبَةَ وَمَالِکَ بْنَ أَنَسٍ وَسُفْيَانَ بْنَ عُيَيْنَةَ عَنْ الرَّجُلِ تَکُونُ فِيهِ تُهْمَةٌ أَوْ ضَعْفٌ أَسْکُتُ أَوْ أُبَيِّنُ قَالُوا بَيِّنْ
محمد بن اسماعیل، محمد بن یحیی بن سعید قطان، سعید قطان، سفیان ثوری وشعبہ و مالک بن انس و سفیان بن عیینہ سے پوچھا کہ اگر کسی شخص میں ضعف ہو یا وہ کسی چیز میں مہتم ہو تو میں اسے بیان کروں یا خاموش رہوں ان سب نے جواب دیا کہ بیان کرو۔