باب شام اور یمن کی فضیلت کے متعلق
راوی: محمد بن بشار , ابوعامر عقدی , ہشام بن سعد , سعید بن ابی سعید , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ يَفْتَخِرُونَ بِآبَائِهِمْ الَّذِينَ مَاتُوا إِنَّمَا هُمْ فَحْمُ جَهَنَّمَ أَوْ لَيَکُونُنَّ أَهْوَنَ عَلَی اللَّهِ مِنْ الْجُعَلِ الَّذِي يُدَهْدِهُ الْخِرَائَ بِأَنْفِهِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَذْهَبَ عَنْکُمْ عُبِّيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ وَفَخْرَهَا بِالْآبَائِ إِنَّمَا هُوَ مُؤْمِنٌ تَقِيٌّ وَفَاجِرٌ شَقِيٌّ النَّاسُ کُلُّهُمْ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ خُلِقَ مِنْ تُرَابٍ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
محمد بن بشار، ابوعامر عقدی، ہشام بن سعد، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کہ لوگ اپنے ان آباؤ اجداد پر فخر کرنے سے باز رہیں (جو زمانہ جاہلیت میں مر گئے) وہ جہنم کا کوئلہ ہیں۔ اور جو ایسا کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک گوبر کے کیڑے سے بھی زیادہ ذلیل ہو جائے گا۔ جو اپنے ناک سے گوبر کی گولیاں بناتا ہے۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کے تکبر اور آباؤ اجداد کے فخر کو دور کر دیا ہے۔ اب تو لوگ یا مومن متقی ہیں یا فاجر بد بخت اور نسب کی حقیقت یہ ہے کہ سب لوگ آدم علیہ سلام کی اولاد ہیں اور آدم کو مٹی سے پیدا کیا گیا ہے۔ اس باب میں حضرت ابن عمر ابن عباس ارضی اللہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “People must cease to boast about their forefathers who have died. Indeed, they are not but the fuel of Hell. If not, then they will surely be worse than the beetle that makes balls of dung with its nose. Allah has removed from you the arrogance of Jahiliyah and its boasting on forefathers. A man is but a pious believer, or a miserable sinner. Mankind is children of Aadam and Aadam was created from dust.”