جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1925

باب بنو ثقیف اور بنو حنیفہ کے بارے میں

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , جامع بن شداد , صفوان بن محرز , عمران بن حصین

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ جَائَ نَفَرٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبْشِرُوا يَا بَنِي تَمِيمٍ قَالُوا بَشَّرْتَنَا فَأَعْطِنَا قَالَ فَتَغَيَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَائَ نَفَرٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ اقْبَلُوا الْبُشْرَی فَلَمْ يَقْبَلْهَا بَنُو تَمِيمٍ قَالُوا قَدْ قَبِلْنَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، جامع بن شداد، صفوان بن محرز، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنو تمیم کا ایک وفد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بنو تمیم تمہیں بشارت ہو۔ وہ کہنے لگے۔ آپ ہمیں بشارت دی رہیں ہیں تو کچھ عنایت بھی کریں۔ راوی کہتے ہیں کہ اس پر آپ کا چہرہ متغیر ہوگیا۔ پھر یمن والوں کی ایک جماعت آئی تو آپ نے ان سے فرمایا تم لوگ خوشخبری قبول کر لو۔ اس لئے کہ بنو تمیم نے قبول نہیں کی۔ انہوں نے عرض کیا ہم نے اسے قبول کیا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Imran ibn Husayn (RA) reported that a deputation of Banu Tamim came to Allah’s Messenger who said, “Glad tidings, O Banu Tamim!” They said, “Since you give us glad tidings, do grant us something, too!” The narrator reported that the face of Allah’s Messenger (SAW) changed colour. Also, a deputation of the people of Yemen came (to him) and he said, “Accept the glad tidings that Banu Tamim did not accept.” They said, “Indeed, we accept (it).”

[Ahmed 19897, Bukhari 3191]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں