باب بنو ثقیف اور بنو حنیفہ کے بارے میں
راوی: ابراہیم بن یعقوب , وہب بن جریر , جریر , عبداللہ بن ملاذ , نمیر بن اوس , مالک بن مسروح , عامر بن ابی عامر اشعری
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَلَاذٍ يُحَدِّثُ عَنْ نُمَيْرِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ مَسْرُوحٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ الْأَشْعَرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَ الْحَيُّ الْأَسْدُ وَالْأَشْعَرِيُّونَ لَا يَفِرُّونَ فِي الْقِتَالِ وَلَا يَغُلُّونَ هُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ قَالَ فَحَدَّثْتُ بِذَلِکَ مُعَاوِيَةَ فَقَالَ لَيْسَ هَکَذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هُمْ مِنِّي وَإِلَيَّ فَقُلْتُ لَيْسَ هَکَذَا حَدَّثَنِي أَبِي وَلَکِنَّهُ حَدَّثَنِي قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ قَالَ فَأَنْتَ أَعْلَمُ بِحَدِيثِ أَبِيکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ وَهْبِ بْنِ جَرِيرٍ وَيُقَالُ الْأَسْدُ هُمْ الْأَزْدُ
ابراہیم بن یعقوب، وہب بن جریر، جریر، عبداللہ بن ملاذ، نمیر بن اوس، مالک بن مسروح، حضرت عامر بن ابی عامر اشعری اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بنو اشعر اور بنو اسد بھی کتنے اچھے قبیلے ہیں۔ یہ لوگ جنگ میں فرار نہیں ہوتے اور مال غنیمت سے چراتے نہیں۔ وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔ روای کہتے ہیں میں نے یہ حدیث معاویہ کو سنائی تو انہوں نے فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح نہیں بلکہ اس طرح فرمایا وہ مجھ سے ہیں اور میرے ہی ہیں۔ ابوعامر کہتے ہیں میں نے کہا میرے والد نے مجھ سے اس طرح بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔ حضرت معاویہ نے فرمایا تم اپنے باپ کی روایت کو زیادہ بہتر جانتے ہوگے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس روایت کو صرف وہب بن جریر کی روایت سے جانتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اسد اور ازد دونوں ایک ہی قبیلہ ہیں۔
Aamir ibn Abu Aamir Ash’ari reported on the authority of his father that Allah’s Messenger (SAW) said, “How excellent, a tribe the Asad and the Ashari are! They do not flee from the battle and they do not cheat in the booty. They are mine and I am theirs.” The narrator said that he narrated it to Mu’awiyah (RA) but he said that it was not in that manner. (It was): Allah’s Messenger (SAW) said, “They are mine and for me.” Again the narrator objected; This is not how my father narrated to me, but he narrated: I heard Allah’s Messenger (SAW) say, “They are mine and I am theirs.” Mu’awiyah (RA) submitted, “Then you know better the hadith of your father.”
[Ahmed 17166]