باب بنو ثقیف اور بنو حنیفہ کے بارے میں
راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , ایوب , سعید مقبری , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنِي أَيُّوبُ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَهْدَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَکْرَةً فَعَوَّضَهُ مِنْهَا سِتَّ بَکَرَاتٍ فَتَسَخَّطَهُ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ فُلَانًا أَهْدَی إِلَيَّ نَاقَةً فَعَوَّضْتُهُ مِنْهَا سِتَّ بَکَرَاتٍ فَظَلَّ سَاخِطًا وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَقْبَلَ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ أَوْ أَنْصَارِيٍّ أَوْ ثَقَفِيٍّ أَوْ دَوْسِيٍّ وَفِي الْحَدِيثِ کَلَامٌ أَکْثَرُ مِنْ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ قَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ يَرْوِي عَنْ أَيُّوبَ أَبِي الْعَلَائِ وَهُوَ أَيُّوبُ بْنُ مِسْکِينٍ وَيُقَالُ ابْنُ أَبِي مِسْکِينٍ وَلَعَلَّ هَذَا الْحَدِيثَ الَّذِي رَوَاهُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ هُوَ أَيُّوبُ أَبُو الْعَلَائِ
احمد بن منیع، یزید بن ہارون، ایوب، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک اعرابی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک جوان اونٹنی ہدیہ میں دی۔ آپ نے اسے اس کے بدلے چھ جوان اونٹنیاں عنایت فرمائیں۔ اس پر بھی وہ خفا رہا۔ پس جب یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچی تو آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد ثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ فلاں شخص نے مجھے بطور ہدیہ ایک انٹنی دی میں اس کے بدلے چھ اونٹنیاں دی لیکن وہ اس کے باوجود ناراض ہے لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ قریشی انصاری اور ثقفی اور دوسی کے علاوہ کسی شخص سے ہدیہ قبول نہیں کروں گا۔ اس حدیث میں اور چیزوں کا بھی تذکرہ ہے۔ یہ حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کئی سندوں سے منقول ہے۔ یزید بن ہارون، ایوب ابی العلاء سے روایت کرتے ہیں۔ اور یہ ایوب بن مسکین ہیں۔ انہیں ابن مسکین بھی کہتے ہیں۔ شاید یہ وہی حدیث ہے جو ایوب سے سعید مقری ہے حوالے سے منقول ہے۔ ایوب، ابوعلاء اور ایوب بن مسکین ایک شخص ہیں۔ ابن ابی مسکین بھی انہی کو کہتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah narrated: A villager presented to Allah’s Messenger (SAW) a young she-camel. He reciprocated by giving him six young camels. But, the man was displeased. This came to the Prophet’s (SAW) knowledge. He praised and glorified Allah and said, “So-and-so gave me a gift of a she-camel, so I reciprocated with six young she-camels, yet he became angry. I have resolved, therefore, that I shall not accept a gift except from a Quraysh, an Ansar, a Thaqafi, or a Daws.”
[Ahmed 7923]