باب
راوی: قتیبہ , بکر بن مضر , صخر بن عبداللہ , ابوسلمہ , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ صَخْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِنَّ أَمْرَکُنَّ مِمَّا يُهِمُّنِي بَعْدِي وَلَنْ يَصْبِرَ عَلَيْکُنَّ إِلَّا الصَّابِرُونَ قَالَ ثُمَّ تَقُولُ عَائِشَةُ فَسَقَی اللَّهُ أَبَاکَ مِنْ سَلْسَبِيلِ الْجَنَّةِ تُرِيدُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ وَکَانَ قَدْ وَصَلَ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَالٍ يُقَالُ بِيعَتْ بِأَرْبَعِينَ أَلْفًا قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
قتیبہ، بکر بن مضر، صخر بن عبد اللہ، ابوسلمہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازواج مطہرات کو مخاطب کر کے فرمایا کہ مجھے اپنے بعد تم لوگوں کی فکر رہتی ہے کہ تمہارا کیا ہوگا۔ تمہارے حقوق ادا کرنے پر صرف صبر کرنے والے ہی صبر کر سکیں گے۔ ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پھر عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تیرے باپ یعنی عبدالرحمن بن عوف کو جنت کے چشمے سے سیراب کرے۔ راوی کہتے ہیں کہ انہوں نے ازواج مطہرات کو ایسا مال (بطور ہدیہ) دیا تھا جو چالیس ہزار میں فروخت ہوا۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) said (to his wives), “I am concerned about your welfare after I am dead. None will care for you except the persevering.” She said to Abu Salamah, “May Allah give your father drink from salsabil in paradise.” She refered to Abdur Rahman ibn Awf (RA) who had given gift to the wives of the Prophet (SAW) a property that was sold for forty thousand.