جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1708

طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مناقب

راوی: محمد بن علاء , یونس بن بکیر , طلحہ بن یحیی , موسیٰ و عیسیٰ بن طلحہ , طلحہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَی عَنْ مُوسَی وَعِيسَی ابْنَيْ طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِمَا طَلْحَةَ أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِأَعْرَابِيٍّ جَاهِلٍ سَلْهُ عَمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ مَنْ هُوَ وَکَانُوا لَا يَجْتَرِئُونَ هُمْ عَلَی مَسْأَلَتِهِ يُوَقِّرُونَهُ وَيَهَابُونَهُ فَسَأَلَهُ الْأَعْرَابِيُّ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ سَأَلَهُ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ إِنِّي اطَّلَعْتُ مِنْ بَابِ الْمَسْجِدِ وَعَلَيَّ ثِيَابٌ خُضْرٌ فَلَمَّا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ قَالَ الْأَعْرَابِيُّ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَذَا مِمَّنْ قَضَی نَحْبَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي کُرَيْبٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ بُکَيْرٍ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ کِبَارِ أَهْلِ الْحَدِيثِ عَنْ أَبِي کُرَيْبٍ هَذَا الْحَدِيثَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يُحَدِّثُ بِهَذَا عَنْ أَبِي کُرَيْبٍ وَوَضَعَهُ فِي کِتَابِ الْفَوَائِدِ

محمد بن علاء، یونس بن بکیر، طلحہ بن یحیی، موسیٰ و عیسیٰ بن طلحہ، حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ بعض صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے ایک جاہل اعرابی سے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھو کہ کون ہیں جو اپنا کام پورا کر چکے ہیں۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم یہ سوال پوچھنے کی جرائت نہیں کرتے تھے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تو قیر (عزت) کرتے اور ڈرتے تھے۔ چنانچہ اس اعرابی نے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منہ پھیر لیا۔ اس نے دوبارہ پوچھا اس مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چہرہ انور پھیر لیا۔ تیسری مرتبہ بھی ایس ہی ہوا۔ حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ اتنے میں، میں بھی سبز کپڑے پہنے ہوئے مسجد کے دروازے میں پہنچا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر مجھ پر پڑی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ سوال کرنے والا کہاں ہے۔ اعرابی نے کہا کہ میں ہوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ نے فرمایا یہ شخص ان میں سے ہے جنہوں نے اپنا کام مکمل کر لیا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف ابوکریب کی روایت سے جانتے ہیں۔ کئی بار محدثین اسے اکریب سے نقل کرتے ہیں۔ میں نے امام محمد بن اسماعیل بخاری سے سنا وہ بھی یہ حدیث ابوکریب ہی سے نقل کرتے ہیں اور انہوں نے اسے کتاب الفوائد میں بیان ہے۔

Sayyidina Talhah reported that some of the sahabah instructed an ignorant villager to ask him (the Prophet (SAW)) about (completed his vow), “Who is the one?’ They did not dare to ask directly because they respected him and held him in awe. The villager asked him, but he evaded him. He asked him again, but he evaded him. Again he asked him but he evaded him. Then I came in the gate of the mosque wearing green garments. When the Prophet saw me, he asked, “Where is the one who asked about (the one who fulfilled his vow) ?“ The villager answered, “I, 0 Messenger of Allah!” He said, “He is the one who fulfilled his vow.”

یہ حدیث شیئر کریں